راولپنڈی در بارِ عالیہ عید گاہ شریف میں حضور نبی کریم ﷺ کے ارفع و اعلیٰ ماہانہ میلاد پاک بارہویں شریف کے موقع پر شانِ سیدنا صدیقِ اکبر ؓکانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت سجادہ نشین و عالم اسلام کے ممتاز مذہبی و روحانی پیشوا پیر محمد نقیب الرحمن نے کی جبکہ خصوصی خطاب قبلہ پیر محمد حسان حسیب الرحمن نے کیا اور کہا کہ عید گاہ شریف سے ہمیشہ ایک ہی پیغام دیا گیا کہ امتِ مسلمہ کے پاس دین اور دنیا میں سر خرو ہونے کے لئے غلامیِ مصطفیٰ ﷺ کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے دربارِ رسالت مآب ﷺ میں اپنا سب کچھ نثار کر کے اور اس غلامی کی تجدید میں اونٹوں کے ساتھ ملنے والی رسی طلب کر کے قیامت تک آنے والی امت کو یہ تعلیم ارشاد فرمائی کہ سب کچھ محسنِ اعظمِ انسانیت ﷺ کی غلامی و اتباع میں ہے اور اسی غلامیِ مصطفی ﷺ کو اختیار کر کے مردوں میں سب سے پہلے ایمان لا کر اور معراج النبی ﷺ کی تصدیق کر کے حضرت سید نا ابو بکر صدیق ؓ مقامِ عشق و صداقت پر فائز ہوئے۔ حضرت سید نا ابو بکر صدیق ؓ کی غلامیِ مصطفی ﷺ کی شمع فروزاں قیامت تک مسلمانانِ عالم کے ایمانوں کو حرارت و تقویت پہنچاتی رہے گی۔ آپ ؓ کی شان میں قرآنِ کریم کی 32آیاتِ مبارکہ کا نزول ہونا،آپ ؓ کی 4پشتوں کا صحابیِ رسول ﷺ ہونے کا اعزاز، عشرہ مبشرہ میں شمولیت اور بروزِ قیامت ربِ رحمن کا آپ ؓ پر خصوصی تجلی فرمانا وہ شانیں ہیں جو صرف حضرت سید نا ابو بکر صدیق ؓ کے حصے میں آئیں۔
مصطفی جانِ رحمت ﷺ نے حضرت صدیقِ اکبر ؓ کو اپنے ساتھ غارِ ثور میں دیوانہ وار وارفتگی کے عالم میں محبت کرتے پایا تو ارشاد مبارک فرمایا غم نہ کریں اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے۔ وطنِ عزیز پاکستان اور امتِ مسلمہ کودر پیش چیلنجز اور مشکلات سے نبرد آزما ہونے کے لئے اسی جذبہ صدیقی ؓ کو اپنے سروں کا تاج بنانا ہو گا اور حضور نبی رحمت ﷺ کی سچی غلامی اور اتباع اختیار کرنا ہو گی۔وطن کی محبت انبیائے کرام ؑ کی سنت اور نیک فطرت انسانوں کا وطیرہ ہے۔ وطنِ عزیز پاکستان کی استحکام و سلامتی کے لئے اپنی بہادر افواج کی لا زوال اور بے مثال قربانیوں کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہیں اور پوری پاکستانی قوم، علمائے کرام و مشائخِ عظام اپنے بہادر سپہ سالار و افواجِ پاکستان کے ہمراہ ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اس عظیم الشان کانفرنس میں کثیر تعداد میں علمائے کرام جن میں علامہ عدنان رسول عثمانی، مولانا صدیق الحسنین، قاری محمد سلیم شہزاد، مفتی فیصل حسین نقشبندی و دیگر،کثیر تعداد میں نعت خوانانِ عظام جن میں حافظ غلام مصطفیٰ قادری، حافظ محمد رضوان، حافظ عامر شہزاد و دیگر، عوام الناس، وابستگانِ عید گاہ شریف اور کثیر تعداد میں خواتین نے بھی شرکت کی۔ اس عظیم الشان کانفرنس کا اختتام درود و سلام کے بعد پیر محمد نقیب الرحمن کی اُمت مسلمہ اور بالخصوص وطنِ عزیز پاکستان کی سلامتی، خوشحالی،ترقی،افواجِ پاکستان کی سر بلندی، اتحادِ بین المسلین اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی ظلم و بر بریت سے نجات و آباد کاری کے لئے خصوصی دعا پر ہوا جس کے بعد وسیع و عریض لنگر کا اہتمام بھی تھا